مہر خبررساں ایجنسی نے ڈیلی پاکستان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے 25 مئی کو اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کا اعلان کردیا ہے۔ سابق وزیر اعظم نے تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کہ ملکی خودمختاری کے لیے جتنا وقت بھی اسلام آباد میں رہنا پڑا رہیں گے، ہم جان کی قربانی دینے کے لیے بھی تیار ہیں فوج سے کہتا ہوں وہ نیوٹرل رہے۔
اطلاعات کے مطابق وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں کور کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیراعلی محمود خان، سابق وفاقی وزرا پرویز خٹک، علی امین گنڈاپور، سابق گورنر شاہ فرمان، عمران اسماعیل، عاطف خان، اسدعمر اور دیگر ارکان نے شرکت کی۔ اجلاس میں اسلام آباد آزادی مارچ کی تاریخ اور مقام کا تعین کیا گیا۔
اجلاس کے بعد رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ امریکہ نے ہماری حکومت گرانے کی سازش کی، یہ سازش میرے خلاف نہیں پورے پاکستان کے خلاف کی گئی ہے، ہم نے پوری کوشش کی تھی کہ سازش کامیاب نہ ہو لیکن بدقسمتی سے ہم اس سازش کو نہیں روک سکے۔
تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ وزیر خارجہ اور عسکری قیادت کی مشاورت سے روس کا دورہ کرنے گیا تھا، ہم نے روس سے تیس فیصد سستے پیٹرول کے لیے بات کرلی تھی جب کہ اس حکومت کی جرات نہیں ہے کہ وہ سستا تیل یا گندم حاصل کرلے، موجودہ حکومت سلامتی کمیٹی سے کہہ رہی ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کریں، یہ سارا بوجھ فوج پر ڈالنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم اسلام آباد کی جانب مارچ کریں گے، میں پوری قوم، اساتذہ، نوجوان، مزدور،کسان، طلبا، وکلا سب کو دعوت دیتا ہوں کہ ظلم اور غلامی کے خلاف آگے آئیں اور مارچ میں شامل ہوں، اس سے زیادہ خودداری کا جنازہ کیا نکلے گا کہ باہر سے حکومت گرادی جائے۔
عمران خان نے کہا کہ جتنی دیر بھی اسلام آباد میں رہنا پڑا رہیں گے، ہم اپنی آزادی کے لیے جان کی قربانی دینے کے لیے بھی تیار ہیں، امپورٹڈ حکومت کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔
آپ کا تبصرہ